ہر پھول محبت کا تیرے دم سے کھلا ہے پر زخم جدائی بھی مجھے تجھ سے ملا ہے بےگانوں سے کیا شکوہ دل زار زرہ سوچ جو بھی درد ملا ہے تجھے اپنوں سے ملا ہے