ہمارا یہ ارماں سُنو جاتے جاتے
کبھی یوں بھی ہوتا کہ تم پاس آتے
سُنو تم ہو دل کےحسیں خواب کوئی
بھلا تم کو ہم کیوں نہ اپنا بناتے
نگاہوں کو اپنی تیرے راستوں پر
جو ہم نہ بچھاتے تو جی کیسے پاتے
یہ جینا ہمارا تھا کس کام کا پھر
جو تم ہی نہ ہوتے کہاں دل لگاتے
یقیں ہےمحبت ہے تم کو بھی ہم سے
نہ تم جو بتاتے تو کیسے چھپاتے
یہ تقدیر ہم پہ مہرباں جو ہوتی
تو تم یوں نہ ہم سے نگاہیں چراتے
ہے کانٹوں کی راہیں محبت چلاتی
پتا یہ ہوتا تو نہ ہی دل لگاتے
جدائی نے تیری ہمیں مار ڈالا
نہ تم یوں بچھڑتے نہ آنسورلاتے
گذارش تھی تم سے ہمیں بھول جاتے
نہ ہی تم بھی جلتے نہ ہم کو جلاتے