ہمارا زندگی پہ اختیار ختم ہوا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلااے غم کی رات ترا یہ غبار ختم ہوا
ہمارا زندگی پہ اختیار ختم ہوا
چلو نہ بند ہیں ویران رات کی آنکھیں
سحر طلوع ہوئی انتظار ختم ہوا
گزار لیں گے خزاؤں سے پھر گلے مل کر
ہمارے آنے پہ موسم بہار ختم ہوا
اے زندگی پھر اشاروں میں بات مت کرنا
ترا مقام ، ترا اعتبار ختم ہوا
ہمیں یہ ضد ہے کہ تجھ سے کبھی نہ مانگھیں گے
ترے وصال کا منظر، خمار ختم ہوا
حسیں رتوں میں مہکتی ہوئی بہاروں میں
بہار ہو نہ ہو جشنِ بہار ختم ہوا
تو اپنی ذات پہ اتنا نہ مان کر وشمہ
تو مجھ کو چھوڑ نہ میرا بھی پیار ختم ہوا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






