ہمارے ہاتھھ میں ہوتا تو دنیا کو ہلا دیتے
مظالم کی سبھی شمعیں اشارے سے بجھا دیتے
ہماری اس غریبی نے ہمیں مجرم بنا ڈالا
وگرنہ ہم محبت کا دیا کوئی جلا لیتے
ہمارے ملک پہ گرچہ تھی ظالم کی حکومت پر
لہو اپنا جلا لیتے وطن اپنا سجا لیتے
اگرچہ اس نے چاہت میں بہت قربانیاں دی ہیں
مگر ہم بھی سمندر سے کوئی سیپی چرا لیتے
نہ اسکے نقش بھولے ہی