ہمارے غم ان کے ساتھ بٹتے گئے
سارے پردے حجابوں کے ہٹتے گئے
ان سے کوئی تکلف نہیں رہا ہمارا
زندگی کے دن راحتوں میں کٹتے گئے
پا کر انہیں قرار سا آ گیا ہمیں
غموں کے سائے دل سے چھٹتے گئے
ہیں وہ زندگی میں شامل جب سے
ہمارے دکھ آہستہ آہستہ گھٹتے گئے
جب سے ہوئے ہیں مکیں وہ دل میں
تنہایوں کے عذاب دل سے مٹتے گئے