ہمدرد ہے تو ایسی سزا دے رہا ہے کیوں ؟

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

ہمدرد ہے تو ایسی سزا دے رہا ہے کیوں ؟
جھوٹی تسلیوں کی رِدا دے رہا ہے کیوں ؟

اب کوئی میرے گھر کا دریچہ کھلا نہیں
جھونکا ہوا کا مجھ کو صدا دے رہا ہے کیوں ؟

بن کے بھی میرا بن نہ سکا یہ بھی کم نہیں
بے ا عتباریوں کی سزا دے رہا ہے کیوں ؟

جو دب چکی تھیں وقت کی برفیلی راکھ میں
چنگاریوں کو اب وہ ہوا دے رہا ہے کیوں ؟

لمحہ جو گِر گیا تھا کبھی میرے ہاتھ سے
جینے کی آج مجھ کو ادا دے رہا ہے کیوں ؟

وہ مہرباں ہے یا کوئی نا مہربان ہے
جو جا چکا تھا اُس کا پتہ دے رہا ہے کیوں ؟

جب جانتا ہے مجھ کو ملی کیسی زندگی
پھر زندگی کی مجھ کو دعا دے رہا ہے کیوں ؟

ہے اجنبی تو پھر کیوں اُسے فِکر ہے مری
عذراؔ وہ دردِ دِل کی دوا دے رہا ہے کیوں ؟

Rate it:
Views: 697
09 Apr, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL