ہمہاری خاموشی میں طوفان ڈھل گئے ہیں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کچھ ہونٹ بھی
سل گئے ہیں
آنکھوں میں
اشک ہیں
پر پلکوں پے
رک گئے ہیں
لبوں پے
ہنسی تو ہیں
پر دل چھلس
گئے ہیں
یہ کیسا
امتحان زندگی ہیں
جہاں جی
تو رہے ہیں
پر اندر ہی اندر
مر گئے ہیں
وہ بھی خاموش
ہو گیا ہیں
ہمہاری طرف
دیکھ کر کہہ
ہمہاری
خاموشی میں
طوفان ڈھل گئے ہیں

Rate it:
Views: 853
14 Jun, 2011