ہمیں اچھا نہیں لگتا

Poet: Lubna Kanwal By: Lubna Kanwal, karachi

نا کرتا ہو اگر دل تو ضرورت کیا ہے مسکرانے کی
زبردستی کا مسکرانا ہمیں اچھا نہیں لگتا

نگاہوں ہی نگاہوں میں سمجھ جائے تو اچھا ہے
زباں سے حال دل کہنا ہمیں اچھا نہیں لگتا

ستائیں لاکھ وہ ہم کو مگر ہم کچھ نا بولیں گے
حسین لوگوں کو تڑپانا ہمیں اچھا نہیں لگتا

نا ہو جس کو خبر لبنیٰ گلاب محبت کس کو کہتے ہیں
تو اس شخص کو سمجھانا ہمیں اچھا نہیں لگتا

Rate it:
Views: 547
30 Aug, 2008