ہمیں تقدیر گر ہونا پڑے گا

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachi

ہمیں تقدیر گر ہونا پڑے گا
زمیں کو مختصر ہونا پڑے گا

ہر اک منزل قدم چومے گی اپنے
یقیں کو ہمسفر ہونا پڑے گا

خزاں میں بھی سدا شاداب ہو جو
ہمیں ایسا شجر ہونا پڑے گا

جو جڑ سے تیرگی کو کاٹ ڈالے
ہمیں نورِ سحر ہونا پڑے گا

تعلق عمر بھر رکھنا ہے قائم
تدبّر سر بسر ہونا پڑے گا

سکونِ زیست حسنِ ظن کے دم سے
گماں کو خوش نظر ہونا پڑے گا

نظر رکھنی ہے مستقبل پہ عاشی
مگر آئینہ ور ہونا پڑے گا

Rate it:
Views: 652
01 Sep, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL