ہمیں ناں مارو ہمیں ناں مارو

Poet: Sayed Faraz Bukhari Summaar By: Sayed Faraz Bukhari, Lahore

ہمیں ناں مارو ہمیں ناں مارو
نئے طلوع کے نئے فرعونوں
روپ تم پھر بھلے بدل لو
حکمرانوں یا حکمرانی کے دعویدارو
ہمیں ناں مارو ہمیں ناں مارو
تم اِس طرف ہو یا اُس طرف ہو
مگر یہ ادراک تم کو ہی گا
کہ ہم تو گلشن کی کونپلیں ہیں
ہمیں مسسل یونہی کچل کے
بہار آَئی تو ہم نہ ہونگے
یقین جانو تم رو پڑو گے
ہماری خاطر ہم سے پہلے
حسین۴بچوں کو دے چکے ہیں
جناح بھی گھٹ گھٹ کے مر گئے ہیں
تم اور جزیہ کیا مانگتے ہو
صبح کو مڑ کے جو تم نے دیکھا
بغیر میرے تمھارے گلشن
ویران ہونگے ویران ہونگے
یقین جانو تم رو پڑو گے
یقین جانو تم رو پڑو گے

Rate it:
Views: 430
31 Aug, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL