ہمیں کسی کی، کسی کو ہماری ضرورت نہ تھی

Poet: جگر By: ہارون فضیل, Quetta

ہمیں کسی کی، کسی کو ہماری ضرورت نہ تھی
یوں تو بہت کچھ تھا مگر ایک کمی سی تھی

بلند و بانگ قہقہے لگاتے رہے محفل میں ہم
مگر جب دیکھا تو آنکھوں میں نمی سی تھی۔

Rate it:
Views: 697
13 Jan, 2022