ہم آخر سمجھتے کیوں نہیں
Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, Karachi ہم آخر سمجھتے کیوں نہیں
زندگی کیا ہے یہ جانتے کیوں نہیں
تربیت تو شروع ہوجاتی ہے ماں کی گود سے
زندگی گزارنے کا طریقہ آخر سیکھتے کیوں نہیں
ہم جو گزار رہے ہیں یہ کوئی زندگی نہیں
کسی کے جو کام نہ آئے ایسی کوئی زندگی نہیں
نہ حقوق اللہ اور نہ حقوق العباد
بھائی ایسی زندگی بھی کوئی زندگی نہیں
چلو آج ہم توبہ کریں اور عہد کریں
گناہ کی زندگی چھوڑ دیں گے آج یہ عزم کریں
چہار طرف جو کچھ ہورہا ہے اسے دیکھ کر
اب استغفار پڑھیں اور انسانیت کی مدد کریں
اپنے آپ کو بچانا ہے تو دوسروں کو بچائیں
محبت انسانیت کا ایسا پرچار کریں
More Life Poetry






