ہم ان کی بے رخی سے ۔۔ ۔۔ ۔۔

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

ہم ان کی بے رخی سے اپنی ہستی کو مٹائیں کیوں
جو ٹھہرے دوست ہی دشمن انھیں سینے لگائیں کیوں

عجب بے چینیاں پائی ہیں ہم نے ان کی محفل میں
کنول جب خار بن جائیں تو پھر گلشن میں جائیں کیوں

یہی بہتر ہے اب تاریکیوں سے دوستی کر لیں
جو گھر کو ہی جلا ڈالے دیا ایسا جلائیں کیوں

حقیقت بن گئے ہیں تیرے نہ آنے کے افسانے
ترا ملنا مقدر مین نہیں تجھ کو بلائیں کیوں

سخن سے پیار کے غنچے نہیں کھلتے یہاں زاہد
لہو کو روک لیں بنجر زمینوں پر گرائیں کیوں

Rate it:
Views: 512
19 Nov, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL