ہم بُہت روئے وہ جب یاد آیا

Poet: Nasir Kazmi By: Mrs.Raza Feroz, Karachi

دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا
وہ تیری یاد تھی اب یاد آیا

آج مُشکل تھا سنبھلنا اے دوست
تو مُصیبت میں عجب یاد آیا

دن گُزارا تھا بڑی مُشکل سے
پھر تیرا وعدہ، شب یاد آیا

تیرا بھولا ہوا پیمانہ وفا
مر رہیں گے اب اگر یاد آیا

جب وہ رُخصت ہوا تب یاد آیا
بیٹھ کر سایہ گُل میں ناصر
ہم بُہت روئے وہ جب یاد آیا

Rate it:
Views: 1645
16 Feb, 2010