ہم بھی

Poet: Aashi By: Aysha, killeen

ہے کتنا حسیں آج یہ ماحول کا غم بھی
سب بھول گئی ہوں میں تیرے جور و ستم بھی

بکھرے ہوئے لمحوں کو ذرا کر لوں اکٹھا
تم گردش ایام سے کہنا ذرا تھم بھی

الجھی ہوئی باتوں سے نہ تم مجھ کو ڈراؤ
دیکھے بہت میں نے یہاں دنیا کے ستم بھی

اس دل میں چھپائے ہوئے زخموں کے خزانے
آئیں گے کسی روز تیرے شہر میں ہم بھی

اک لمحہ نہ چین آیا اسے دنیا میں رہ کر
حالات نے دکھ اس کو زیادہ بھی دیے کم بھی

وہ پوجا ہی کرتا تھا اسے دل میں بٹیھا کر
تھا شاید پتھر اس پاگل کا صنم بھی

کچھ عمر گریزاں نے نہ مہلت ہی ہمیں دی
کچھ عاشی کے ہاتھوں سے چھنا لوح و قلم بھی

Rate it:
Views: 580
20 Sep, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL