ہم تو روتے ہیں رونا خواہش کا

Poet: فہیم By: فہیم, Islamabad

ہم تو روتے ہیں رونا خواہش کا
وہ مزہ لے رہے ہیں بارش کا

سب مقدر سے مل رہا ہے یہاں
زور چلتا رہے گا کوشش کا

ورنہ دنیا میں ہم نہیں آتے
کھیل سارا ہے آزمائش کا

سب پرستار اس کے ہو جاؤ
ڈھنگ آ جائے گا پرستش کا

تجھ کو پا کر زمین رقص میں ہے
کھل گیا راز سارا گردش کا

دل میں رکھتے ہیں یار کی تصویر
شوق ہم کو نہیں نمائش کا

اس کی گردن میں وہ حرارت ہے
لطف ملتا ہے قرب آتش کا

ریل گاڑی کے انتظار میں ہوں
مل چکا ہے پتہ رہائش کا

مجھ کو اردو پسند ہے کہہ کر
دل دکھایا ہے اس نے انگلش کا

Rate it:
Views: 203
05 Feb, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL