لڑتے لڑتے لہران زندگی سے مجبور ہوگئے پتہ نہیں کتنی مسافت اور ہے نہ ابتداء کا پتہ نہ اختتام کی خبر ہیں٬ یہ شہرہ آفاق ہے جو گم گیا وہ بھول گیا جینے کا فن بھول گیا عجب اتفاق ہے زندگی الٹے سیدھے رستوں کا نام ہے زندگی روز رونے ہنسے کا نام ہے زندگی