ہم تیرے آگے نگاہ اٹھانے سے کاثر ہیں
شرمندہ ہیں اپنا منہ دکھانے سے کاثر ہیں
معاف فرما دو کوئی ہمیں خطا پر اپنی۔
ھے جرم کوئی جو بتانے سے کاثر ہیں
ضروری نہیں کہ ہر بات حقیقت پر مبنی ہو۔
بہتر ھے پردہ داری پردہ اٹھانے سے کاثر ہیں
کتنی محبت ھے حضور سے بتلایئں کسطرح؟
اور دل چیر کر اپنابھی دکھانے سے کاثر ہیں۔
بھید اپنے پیار کا کھل جائے گا اک دن۔
آج نہیں کل سہی چھپانے سے کاثر ہیں۔
دوست ہو کہ دشمن آہ ہم کو نہیں معلوؐم۔
ہم پیار میں یار تمکو آزمانے سے کاثر ہیں
اسد عشق کرنا گویا جان سے جانا ھے۔
ہم تمسے تا عمر وفا نبھانے سے کاثر ہیں