ویسے تو اپنی غلطی پر وہ بھی شرمندہ تھے پر
ہم سے معافی مانگنے سے ان کو ان انا روکتی رہی
جاناں ! ہم سب کچھ بھلا کر تمہارے پاس آہی جاتے پر
ہماری راہوں میں کھڑی تمہاری خاموشیوں کی دیوار روکتی رہی
جاناں ! ہم پھر بھی تمہیں چاہتے ہیں پر اب
تمہیں حال دل سنانے سے ہم کو تمہاری بےوفائیاں روکتی رہی