ہم سے ملنے کو آئیے صاحب

Poet: Mah Rukh Zaidi By: Shazia Hafeez, Attock

ہم سے ملنے کو آئیے صاحب
یا ہمیں ہی بلائیے صاحب

دوست ہی کیا سدا رہیں گے ہم
بات کچھ تو بڑھائیے صاحب

ہو گیا ہے جو لکھا تھا قسمت میں
کاہے آنسو بہائیے صاحب

پاس آجائیے خدا کے لئے
دل نہیں اب جلائیے صاحب

بھوک تو مر گی ہے ہماری اب
کسی کی خاطر کمائیے صاحب

تھوڑی اشکوں کی کیجیے برسات
آگ دل کی بجھائیے صاحب

کیوں ہے خاموش اس قدر آخر
کچھ تو ہم کو بتائیے صاحب

خوف آتا ہے اس اندھیرے سے
ہاتھ اپنا بڑھائیے صاحب

آپ کے ساتھ کون تھا کل شب
ہم سے کچھ مت چھپائیے صاحب

ماہ رخ بے وفا ہے لوگ یہاں
کیا بھلا دل لگائیے صاحب

Rate it:
Views: 845
07 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL