ہم سے پوچھو ہم نہ بتاتیں اسی تو کو بات نہیں
Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usaہم سے پوچھو ہم نہ بتاتیں اسی تو کو بات نہیں
جو نہ ستائی یاد تیری اسی تو کوئی رات نہیں
سوچا تھا چپ کر جاؤں گا آنکھ میں آنسوں اچھے نہیں
ہوئی جدائی پھر کیا ہوا یہ آخری ملاقات نہیں
توبہ توبہ کی میں نے پر توبہ کی کوئی خاص نہیں
سب رند ہیں ہم بھائی بھائی ہماری کوئی ذات نہیں
جو اڑ کے آئے گھر میرے تو اتنا خوش نہ ہو
اے دل یہ پرندے ہیں کوئی میری برات نہیں
نظروں سے اس نے بجلی پھنگی بجلی سے ہم خاک ہوئے
اڑ کے دامن اس کا پکڑے خاک کی میری اوقات نہیں
کیوں باتوں کو اتنا طول دیتے ہو قلزم
ہاری بازی جیت کیا یہ بڑی کوئی بات نہیں
More Sad Poetry






