ہم نے بے لوث محبت کی ہے

Poet: اےبی شہزاد میلسی By: اےبی شہزاد میلسی, Mailsi

پیار کرنے کی جسارت کی ہے
ہم نے بے لوث محبت کی ہے

زیست برباد ہوئی ہے میری
تم نے ہر وقت شرارت کی ہے

اپنی اوقات سے بڑھ کے دیا ہے
کب امانت میں خیانت کی ہے

پیار کرنے سے تمہیں روکا ہے
دل سے پڑھنے کی ہدایت کی ہے

ماں کے قدموں میں ہے جنت دیکھی
اس لیے ہم نے تو خدمت کی ہے

پیار میرے کو نہیں سمجھا گیا
یار میرے نے حماقت کی ہے

میرے شہزاد سبھی اپنوں نے
جانے کیوں مل کے بغاوت کی ہے

Rate it:
Views: 533
12 Dec, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL