ہم نے تجھےاپنے دل میں بسا رکھا ہے
تیری یادوں کو سینے سے لگا رکھا ہے
دیکھا تھا جو خواب تجھے پانے کا ہم نے
ابھی تک اسے آنکھوں میں سجا رکھا ہے
نہیں ہے تجھ سے گلا روٹھ جانے کا
تیری الف کو بس اپنا بنا رکھا ہے
بھول نہ جائے کہیں راستہ میرے گھر کا
ایک شمع کو تیرے راستے میں جلا رکھا ہے
ہو نہ جائے تو رسوا اس زمانے میں کہیں
تیرے پیار کو سب سے چھپا رکھا ہے