ہم نے کی ایسے تِری چاہت نظر کی جستجو
Poet: Riffat Yasmin By: Riffat Yasmin, UKہم نے کی ایسے تِری چاہت نظر کی جستجو
 دھوُپ میں جیسے کرے کویٔ شجر کی جستجو
 
 زندگی کے آسماں پر اِک ستارا بھی نہیں
 تیرگی میں کر رہے ہیں ہم قمر کی جستجو
 
 شیشۂ دِل کِرچیوں کی شکل میں ہے منتشر
 اب مجھے درپیش ہے اِک شیشہ گر کی جستجو
 
 فصل کے پکنے کے موسم تک بچا نہ ایک پھل
 کیا کرے ایسے میں پھر کویٔ ثمر کی جستجو
 
 لگ رہا ہے چاند پر ہو جایںٔ گی آبادیاں
 مجھ کو بھی رفعتؔ ہے ایسے ہی نگر کی جستجو
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 