ہم وفا کی داستاں کہنے لگے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

ضبط غم کے بحر میں رہنے لگے
خامشی سے ہر ستم سہنے لگے

ہوش میں کچھ بھی کہا جاتا نہیں
بے خودی میں مدعا کہنے لگے

اب تری ہم ہیں سزا کے منتظر
جھوٹ کی دنیا میں سچ کہنے لگے

آشنا دنیا سے کچھ ایسے ہوئے
خود سے بھی ہم اجنبی رہنے لگے

ہم نے بھی زخموں سے کر لی دوستی
زخم دل جب ہر جگہ بہنے لگے

اب جفاؤں کا نہیں ہے ڈر ہمیں
ہم وفا کی داستاں کہنے لگے

تیرے بخشے غم سبھی وشمہ یہاں
درد بن کر آنکھ سے بہنے لگے

Rate it:
Views: 472
29 Oct, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL