ہم پردیسی بھی عجیب ہوتے ہیں دور رہ کر بھی قریب ہوتے ہیں میرے پردیسی اتنا غم نہ کر یہ اپنے اپنے نصیب ہوتے ہیں درد مل کر جو بانٹ لیتے ہیں وہ پردیسی بہت اچھے ہوتے ہیں اتنا نہ تڑپ کسی کی یاد میں ایچ یہ پردیسی بہت مجبور ہوتے ہیں