ہم پر وہ تازہ ستم کرتے رہے
Poet: By: ghulam mujtaba kiyani, Lahore ہم پر وہ تازہ ستم کرتے رہے
اور ہم بس عرض غم کرتے رہے
جانے کب لوگوں نے دیکھا خوش مجھے
ظلم یہ جو دم بہ دم کرتے رہے
کب زباں سے ہم نے حال دل کہا
عرض یہ خود چشم نم کرتے رہے
ہم کو بھی ہے اس بات کا دکھ بہت
ذکر تیرا ہم جو کم کرتے رہے
اُن کے بارے بھی سوچ لو پرویز جی
جو کہ اپنوں پر ستم کرتے رہے
More Sad Poetry






