اشک تعبیر اور خواب ہنسی
درد دریا میں اور سراب ہنسی
عرض غم کیا کرو کے پاس اسکے
میری ہر بات کا جواب ہنسی
تھی نظر متن پر خیال کہیں
مجھ پر بے ساختہ کتاب ہنسی
اس پر ظاہر نہ ہوا دکھ میرا
میں ہنسا ایسی کامیاب ہنسی
اور کیا ہے یہ کل کل مینہ
میرا دکھ دیکھ کر شراب ہنسی