ہوتے ہیں کچھ مہینے ایسے بھی جب دل بھر آتا ہے
جب رہ رہ کے کسی کا خیال کسی کے دل کو آتا ہے
جب محفل میں بھی کسی کو تنہائی کا گمان ہوتا ہے
برسات کے موسم میں حبس کی مانند دل گھبراتا ہے
بچھڑے ہوئے کچھ دوستوں کی یادیں آتی جاتی ہیں
ایسے میں دوری کا احساس دل کو پل پل ستاتا ہے
ہوتے ہیں کچھ مہینے ایسے بھی جب دل بھر آتا ہے
جب رہ رہ کے کسی کا خیال کسی کے دل کو آتا ہے