Poet: جہانزیب کنجاہی دمشقی By: جہانزیب اسلم کنجاہی دمشقی , بغداد عراق
مر تو گیا ہوں جی جانے کیوں رہا ہوں غموں سے رشتہ نہیں غموں کا دریا ہوں سب سے وفا کی ہے میں اتنا برا ہوں کب کا مر گیا ہوتا آس پر زندہ ہوں یاد نہیں فصلِ بہار مگر تم سے ملا ہوں ہوں وہی ٹوٹا ہوا جہاں ہاں چہرہ نیا ہوں