ہے دوسرا شخص سایہ ہی اپنا زندگی میں

Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahore

ہے دوسرا شخص سایہ ہی اپنا زندگی میں
نذرانے دئیے ہیں کیسے کیسے دوستی نے
نہ شکوہ بھی کر سکیں لوگوں کے ستموں کا
مار ڈالا ہے ہمیں تو ہماری زندگی نے
اپنے آنسوؤں کی بھی قیمت نہ مانگ سکیں
بربادیوں میں دھکیلا ہے بے بسی نے
مل بھی جائے تو ہزاروں غم دے جائے
رُلایا ہے قدم قدم پہ ہر خوشی نے
 

Rate it:
Views: 404
08 Sep, 2015