ہے شاعری بھی ایک عذاب لکھنا بھی عذاب پڑھنا بھی عذاب

Poet: احسن فیاض By: احسن فیاض, Badin

ہے شاعری بھی ایک عذاب لکھنا بھی عذاب پڑھنا بھی عذاب
ہم جیسوں کے لئے ٹھیہرنا بھی عذاب چلنا بھی عذاب

جب مجھے معلوم ہے تیرا ہجر ہے جاودانی ہجر جاناں
اور اب لگتا ہے محبوب تیرا آنا بھی عذاب جانا بھی عذاب

نہ آگ سے بچنا ہے نہ راکھ کو سمیٹنا ہے جلنا ہے بس جلنا
امورِ عشق میں دراصل کہنا بھی عذاب سہنا بھی عذاب

میں مئے خوار ہوں یارو کیا تکتے ہو میری لباس پوشی کو
شراب ہی شراب چاہئیے اُترن بھی عذاب پِہنا بھی عذاب

صفِ یاراں سے ہی کسی دست دراز کے زد پے کھڑا ہوں میں
اب بچنا بھی عذاب تڑنا بھی عذاب لڑنا بھی عذاب

Rate it:
Views: 645
01 Apr, 2022