ہے ضبط کی اس میں طاقت والله

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

ہے ضبط کی اس میں طاقت والله
وگرنہ کیا کیا نہ دیکھاتے یہ نظارے آنسو

ٹھیس لگتی ہے تو جگر دل سے گلے لگ جاتا ہے
اگر ہوتے ہم نازک تو کیا بھر نہ آتے ہمارے آنسو

تنہائی میں یادوں کی جو ہمیں ضرب لگتی ہے
درد ہوتا ہے تو ڈھونڈتے ہیں سہارے آنسو

کون کہتا ہے کہ انہیں بہا کے ضائع کردیں
یہ تو چہیتے میرے دردوں کے پیارے آنسو

ڈر ہے اک دن راز کھل نہ جائے کہیں
سہمے رہتے ہیں یہ کچھ سوچ کے بچارے آنسو

پھترائی ہیں یہ اب جینے کا مزا آئے گا
اظہارے حال کہاں سے کریں گے بھلا قسمت کے مارے آنسو

شکستہ دل کے کہاں بہنے کا کہا مانے گے
اک نہیں کہتا یہ کہتے ہیں سارے آنسو

یہ کر منڈلا بھی آئے قلزم انہیں مت بہنے دینا
ورنہ پڑ جائیں گے سمندر پے یہ بھارے آنسو

Rate it:
Views: 411
06 Oct, 2010