ہے نئی منزلِ دل اور پرانے جذبے راہِ پر خطر کہاں میرے سہانے جذبے باغِ دل کو ہے سجایا تمہاری محفل سے اک فقط تجھ کو سرِ بزم دکھانے جذبے