ہے نفرتوں کی آندھی، کچھ تو ذرا ٹھہر سکونِ قلب کی کوئی تو راہ بتا امن و محبت جہاں ساتھ ساتھ رہتے ہوں سبھی کے واسطے پوچھتا ہوں اس شہر کا پتا