کاش یادیں ریت ہوتیں
مٹھی سے گرا دیتا، پاؤں سے اڑا دیتا
کاش فسانے جھوٹ ہوتے
ذہن سے نکال دیتا، آنکھ سے مٹا دیتا
کاش رشتے ادھورے ہوتے
جھٹ سے بنا لیتا، پھٹ سے کٹا دیتا
کاش حادثے خواب ہوتے
کان سے نکال دیتا، آنکھ سے مٹا دیتا
اے مانی! کاش وقت ریت ہوتا
ہاتھ میں سما لیتا، مٹھی میں جما دیتا