یادیں تو آتی ہیں

Poet: Shakira Nandini By: Shakira Nandini, Oporto

یادیں تو آتی ہیں یادیں تو جاتی ہیں
کبھی خوشیاں تو کبھی غم لاتی ہیں

شکوہ نہ کرنا کبھی کیونکہ آج جو زندگی ہے
وہی تو کل کی یادیں کہلاتی ہیں

Rate it:
Views: 458
13 Feb, 2017
More Life Poetry