یادیں
Poet: Danish Fazal By: Danish Fazal, Lahoreبڑے خوابوں سے سجایا تھا وہ گلستاں میں نے
 پھر کچھ ایسی ھوا چلی کہ فقط کانٹے رہ گے
 
 اب بھی آنسوؤں سے آبیاری کرتا ھوں اس گلستاں کی میں
 سب خواب ٹوٹ گے مان ادھورے رہ گے
 
 وہ پیاری سی صورت مثل رخ برگ گلاب
 وہ آنکھ کے تارے آنکھوں میں چمکتے رہ گے 
 
 ان دلوں کے جزبات کو کون سمجھے اے دانش
 لوگ دیکھ کر چل دے ۔ ۔ وہ دھڑکتے رہ گے
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 