یاد ماضی

Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Attock

یاد ماضی میں آنکھوں کو سزا دیتا ہوں
یاد آنے سے پہلے ہی اسے بھلا دیتا ہوں

جس سے تھوڑی سی امید، زیادہ ہوتی ہے
ایسی ہر شمع، میں سر شام بجھا دیتا ہوں

دل کے دریچے میں نہ جھانک پائے کوئی
دل کے آنگن میں اک دیوار اٹھا دیتا ہوں

اپنوں کے بچھڑنے سے یہ سیکھا، میں نے
کہ دشمن کو بھی اب جینے کی دعا دیتا ہوں
 

Rate it:
Views: 525
26 Mar, 2010