یاد ہے نا آپ کو وہ شام کا پچھلا پہر

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

 آ رہی ہوں دوستو پھر میں نئی رفتار سے
جانے کس صحرا سے ہے تم نے پکارا پیار سے

پھیر لوں آنکھیں چمن سے کس طرح ممکن ہے یہ
میرا تو رشتہ ہے دیکھوں چھاؤں سے ،اشجار سے

یاد ہے نا آپ کو وہ شام کا پچھلا پہر
میں جدا جب ہوگئی تھی حاشیہ بر دار سے

اب محبت کی کہانی لب پہ آئی ہے تو کیوں
ہر کوئی بدظن ہے دیکھو پھر مرے کردار سے

دیکھ جا آکر شکستِ عشق کی تصویر کو
کٹ رہی ہے زندگی یہ تیر سے ، تلوار سے

رنج و غم کو کاغزوں پہ یوں بنایا ہے کہ اب
میرا چہرہ کٹ گیا ہے درد کی پرکار سے

زخمی زخمی رات ہے اور چاند بھی تنہا یہاں
میں وشمہ جا رہی ہوں محفل اغیار سے

Rate it:
Views: 611
20 Oct, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL