یاد

Poet: By: Rizwana Khan, karachi

جب یاد کا قصہ کھولوں تو کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں
میں گزرے پل جو سوچوں تو کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

اب جانے کونسی نگری میں آباد ہیں جاکر مدت سے
میں رات گئے تک جاگوں تو کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

کچھ باتیں پھولوں جیسی تھیں کچھ لہجے خوشبو جیسے تھے
میں شہر چمن میں ٹہلوں تو کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

وہ پل بھر کی ناراضگیاں اور مان بھی جانا پل بھر میں
اب خود سے جب بھی روٹھوں تو کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

Rate it:
Views: 3389
01 Jan, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL