ہو رات اکیلی پچھلے پہر اور چاند آنگن میں آ جائے
تم چاند کی مانند تنہا ہو یہ بات تمہیں تڑپا جائے
کچھ خواب سجا کر آنکھوں میں تم چاند سے باتیں کر لینا
ہم یاد تمہیں ہی کرتے ہیں تم یاد ہمیں بھی کر لینا
کچھ بات نہ ہو جب ایسے ہی نم آنکھ تمہاری ہو جائے
تم بات کہیں پر کرتے ہو،اور دل کہیں پہ کھو جائے
جذبات کے ایسے عالم میں مسکان لبوں پر بھر لینا
ہم یاد تمہیں ہی کرتے ہیں تم یاد ہمیں بھی کر لینا