یا رب دل میں اس کے رحم ڈال دے
یہ جدائی کا غم اب سہا نہیں جاتا
اے چاند جا کے بتا دو اس کو
یوں تنہا اس کے بن اب رہا نہیں جاتا
فراق کی راتئں بہت تکلیف دیتی ہیں
دیر تلک یوں خود کو اب جگایا نہیں جاتا
تیز ہوائیں چلتی ہیں تیری یادوں کی
اندھیرا ہو جائےتو دیپ کوئی جلایا نہیں جاتا
میری نظر سے اوجھل نہیں ہوتا آنچل تیرا
کسی اور کو آنکھوں میں اب بسایا نہیں جاتا
نئی بہاروں کو ڈھونڈنے جا رہا ہوں
سوکھے پتوں سے دل بہلایا نہیں جاتا
لوٹ آؤ اب کہ بہت دیر ہو گئی
خود کو تیرے انتظار میں تڑپایا نہیں جاتا