یوں تنہا جینے کی مجھے عادت سی ہو گئی ہے

Poet: M.Masood By: M.Masood, Nottingham

یوں تنہا جینے کی مجھے عادت سی ہو گئی ہے
آنجان راہوں پر چلنے کی عادت سی ہو گئی ہے

وہ میری محبت سے رہیں بے بے خبر تاقیامت
مجھے یہ دُعا مانگنے کی عادت سی ہو گئی ہے

بتاو کب تک جتلاوں گا میں اُن سے محبت اپنی
اُن آنکھوں کو سچ بولنے کی عادت سی ہو گئی ہے

جانے کیوں شام ڈھلتےہی یہ آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
چہرے کو اِشکوں میں چھپانے کی عادت سے ہو گئی ہے

آسمان میں بھی چمکتا ہر ستارہ یہ گواہی دے گا
تمہاری یاد میں نیندیں گوانے کی عادت سی ہو گئی ہے

اِس دنیا میں شاہد میری محبت کو کوئ سمجھ نہ سکے
لوگوں کو مجھے نہ سمجھانے کی عادت سی ہو گئی ہے

اب تو محفل میں ہر شخص یہ گلہ کرتا ہے مسعود
مجھے تنہائیوں میں ڈُوبنے کی عادت سی ہو گئی ہے

Rate it:
Views: 981
02 Jan, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL