یوں جرم محبت کی سزا دیتی ہے دنیا
ہنستے ہوئے چہروں کو رلا دیتی ہے دنیا
ہر سوچ پہ امنڈ آتے ہیں آنسو ایسے بھی
وفاؤں کا صلا دیتی ہے دنیا
مرنے کی گر ہو تمنا تو مرنے بھی نہیں دیتی دنیا
اور جیتے ہیں تو جینے کی سزا دیتی ہے دنیا
اس طرح اندھیروں میں کمی آئے گی کس طرح
جو دیپ جلاتا ہوں بجھا دیتی ہے دنیا
سچ جو کہتا ہے اس عمر میں اے، نازک دل
اس شخص کو سولی پہ چڑھا دیتی ہے دنیا