یوں دل نہ لگے نہ درد اٹھے مت روز ملو تو اچھا ہے نہ پیار بڑھے نہ جھگڑا ہو تم دور بسو تو اچھا ہے لے کر زنجیریں ہاتھوں میں کچھ لوگ تمہاری تاک میں ہیں اے عشق ہماری گلیوں میں نہ اور پھرو تو اچھا ہے