یوں دل کو ھر اک شخص پہ وارا نھیں کرتے
آنکھوں میں ھر اک عکس اتارا نھیں کرتے
ھونی ھے تو اک بار ھی ھو جائے محبت
یہ بھول ھے ایسی کہ دوبارا نھیں کرتے
اچھا ھوا میں نے ھی فقط دیکھا مگر یوں
محفل میں کسی کو بھی اشارہ نھیں کرتے
مل جائے سر راھ جو بچھڑا ھوا کوئی
چپ چاپ ھی تکتے ھیں پکارہ نھیں کرتے
کیوں پیار کی بازی سے ھو اس درجہ گریزہ
کھتے ھیں کے دل ھار کے ھارا نھیں کرتے
کاجل سے بھی کام کوئی لے لو نا سھیلی
یوں درد سے آنکھوں کو سنوارا نھیں کرتے