یوں راہ وفا کی صلیب پر دو قدم اٹھانے کا شکریہ

Poet: AAzi By: AAzi, guranwala

یوں راہ وفا کی صلیب پر دو قدم اٹھانے کا شکریہ
برا پر خطر تھا یہ راستہ تیرے لوٹ جانے کا شکریہ

جو اداس ہے تیرے ہجر میں جنہیں بوجھ لگتی ہے یہ زندگی
یوں سر بزم انہیں دیکھ کر تیرا منہ چھپانے کا شکریہ

ہے زمانے بھر کا اصول جو وہ اصول تم نے نبھا دیا
یہی رسم ٹھرے گی معتبر مجھے بھول جانے کا شکریہ

مجھے خستہ حال دیکھ کر تیرے پھول سے لب کھل اٹھے
مجھے نہیں مجھے دیکھ کر تیرے مسکرانے کا شکریہ

Rate it:
Views: 3098
02 Jun, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL