یوں مجھے کب تلک سہو گے تم

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

یوں مجھے کب تلک سہو گے تم
کب تلک مبتلا رہو گے تم

درد مندی کی مت سزا پاؤ
اب تو تم مجھ سے تنگ آجاؤ

میں کوئی مرکزِ حیات نہیں
وجہ تخلیقِ کائنات نہیں

میرا ہر چارہ گر نڈھال ہوا
یعنی، میں کیا ہوا، وبال ہوا

جون غم کے ہجوم سے نکلے
اور جنازا بھی دھوم سے نکلے

اور جنازے میں ہو یہ شورِ حزیں
آج وہ مر گیا، جو تھا ہی نہیں

Rate it:
Views: 2920
12 Nov, 2013