یوں نہیں کہ مجھ میں حوصلہ نہیں

Poet: Majassaf Imran By: Majassaf Imran, Gujrat

یوں نہیں کہ مجھ میں حوصلہ نہیں
یوں ہے کہ مجھ میں خود خواھی نہیں

یوں ہے کہ مجھے ڈوب جانے کی عادت ہے
یوں ہے کہ کبھی تم سے آگے دیکھا نہیں

یوں ہے کہ میری نَس نَس میں مہک ہے تیری
یوں ہے کہ میں نے کسی اور کو سوچا نہیں

یوں ہے کہ شب بھر رہتی ہے ستاروں سے گفتگو
یوں ہے کہ کبھی چاند کی خواہش نہیں کی

یوں ہے میرے حصے میں غم کے ہیں طوفان بہت
یوں ہے کہ کبھی در در میں جُھکا نہیں

یوں ہے کہ تجھے پوجھا ہے خدا کی طرح
یوں ہے کہ تیرے آستانے سے میں ہٹا نہیں

یوں ہے کہ شہر کی گلیاں ویران ہیں نفیس
یوں ہے کہ کبھی اس شہر تجھے دیکھا نہیں

Rate it:
Views: 487
13 Oct, 2017